Unbelievable Survival: Harrison’s Tale of Surviving 3 Days Underwater in Nigeria
In an astonishing story of courage and resilience, the tale of Harrison’s survival against all odds has captivated hearts worldwide. His remarkable journey of enduring three days underwater in Nigeria serves as a testament to the incredible will to live, even in the most challenging circumstances.
The Fateful Incident
Harrison’s extraordinary story began with an unfortunate incident that occurred during a boating excursion off the coast of Nigeria. The boat capsized, leaving Harrison stranded and submerged beneath the water. Alone and disoriented, his fight for survival was about to begin.
Finding Refuge
Despite the perilous situation, Harrison’s resourcefulness and quick thinking allowed him to find refuge amidst the wreckage. He managed to locate a small pocket of air within the submerged boat, which became his lifeline. This tiny sanctuary gave him the chance to breathe and gather his strength as he awaited rescue.
Battling Adversity
For three days, Harrison remained confined underwater, battling exhaustion, hunger, and the constant threat of drowning. As the hours turned into days, he clung to hope and a determination to see his loved ones again. His struggle was both physical and mental, as he fought to maintain his composure and will to survive.
نائیجیریا میں پانی کے اندر بغیر تیرے 3 دن زندہ رہنے والے ہیریسن کی کہانی
نائجیریا سے تعلق رکھنے والے ایک ایسے شخص کی جو بنا کسی وسائل کے تین دن تک سمندر کی اتھاہ گہرائیوں میں زندہ رہا یہ دنیا کا پہلا اور آخری شخص تھا جو اتنے وقت تک پانی کی اتنی گہرائی میں سانس لیتا رہا لیکن سوال یہ ہے کہ یہ وہاں کیسے پہنچا اور زندہ کیسے رہا یہ واقعہ ہے 26 مئی 2013 کا جب ایک آئل ٹینکر نائجیریا کے ساحل سے لگ بھگ گلف آف کوینیا میں ایک جگہ پھنسا ہوا تھا لہذا اسے نکالنے کے لیے ٹک بوٹ کو آرڈر دیا گیا ٹک بوٹ وہ بیری کشتیاں ہیں جن کا کام پھنسے ہوئے جہازوں کو باحفاظت ریسکیو کرنا ہوتا ہے لہذا یہ بوٹ اپنے 12 قریب ممبرز کے ساتھ اس آئل ٹینکر کو بچانے نکل پڑی اس بورڈ میں ہیرسن نامی شخص جو کہ باورچی کا کام کرتا تھا وہ بھی ان کے ساتھ موجود تھا ایک بوٹ کے لیے یہ ایک معمول کا آپریشن تھا مگر معمول کا یہ آپریشن ان کے لیے ہرگز بھی معمولی ثابت نہیں ہوا کون جانتا تھا کہ آج کا دن ان کے لیے انتہائی مشکل ہونے والا ہے وہ آئل سے لدی بوٹ کو رسیوں سے باندھ کر پانی سے نکال کر لا رہے تھے کہ تبھی اچانک سے پانی کی ایک انتہائی تیز ترین لہر اٹھی اور آ کر ٹک بوٹ سے ٹکرا گئی
پانی دنیا کی واحد ایسی چیز ہے جس میں سب سے زیادہ پریشر موجود ہوتا ہے جب بھی یہ تیزی سے کسی چیز سے ٹکراتا ہے تو لمحوں میں اسے تباہ و برباد کر دیتا ہے یہی سب اس بوٹ کے ساتھ بھی ہوا پانی کا پریشر بہت زیادہ ہونے کی وجہ یہ بوٹ الٹ گئی اور دونوں بوٹ کے بیچ موجود رسیوں کے حکم بھی ٹوٹ گئے ٹک بوٹ آئل شپ سے الگ ہو کر انتہائی تیز رفتاری سے پانی میں ڈوبتی چلی جا رہی تھی صبح کے صرف ساڑھے چار بجے تھے ایک لمحے کو تصور کر کے دیکھیں کہ آپ ایک ایسے شخص ہوں جسے پانی میں تیرنا بھی نہیں آتا اور آپ سمندر میں ایک ایسی بوٹ پر موجود ہوں جو اپنا توازن کھو کر تیزی سے سمندر کی گہرائیوں میں اترتی جا رہی ہو یہ ایک ایسی خوفناک صورتحال ہے جو انسان کو صرف موت کی یاد دلاتی سکتی ہے اور یہی سب ہیرسن کے ساتھ بھی ہوا وہ بے شک ٹک بوٹ پر ایک باورچی کے طور پر کام کرتا تھا مگر اسے پانی میں تیرنا نہیں آتا تھا اور جس وقت یہ بوٹ ڈوب رہی تھی اس وقت وہ سپورٹ کے ایک واش روم میں موجود تھا دیکھا جائے تو یہ انتہائی خوش قسمت انسان تھا
کیونکہ اسی بورڈ کے دوسرے کیبن میں موجود وہ 12 ممبرز اپنی زندگی کی آخری جنگ لڑ رہے تھے عام طور پر کیبنز کو اندر سے لاک کر دیا جاتا ہے تاکہ خود کو بچایا جا سکے اس دن بھی وہ کیبن لاک تھے مگر ٹک بوٹ ڈوب جانے کی وجہ سے ان میں تیزی سے پانی بھرتا جا رہا تھا اور اندر موجود لوگ کسی بھی طرح لوکس کو کھول نہیں پا رہے تھے ہر گزرتے لمحے کے ساتھ صورتحال انتہائی گھمبیر ہوتی جا رہی تھی ہیرسن کو اب تک اندازہ نہیں ہو پایا تھا کہ باہر کیا ہو رہا ہے اس کو صورتحال کی سمجھ تب آئی جب واش روم کے روشندان کے ذریعے پانی اندر آنے لگا وہ اس وقت صرف ایک انڈر ویئر میں تھا پوٹ الٹ پلٹ ہونے کی وجہ سے اس کا سر واش روم کی چھت سے جا ٹکرایا اس نے کسی طرح واش روم کا دروازہ کھولا اور باہر نکلنے میں کامیاب ہو گیا مگر دروازہ کھولتے ہی اسے پانی کی ایک زبردست لہر کا سامنا کرنا پڑا جو اسے اپنے ساتھ بہا کر لے گئی اور جب اس کے حواس تھوڑے قابو میں آئے تو اس نے خود کو ٹک بوٹ کے دوسرے واش روم کے سامنے پایا وہاں ایک ایئرپورٹ موجود تھا
جیسے جیسے بوٹ پانی کے اندر جا رہی تھی اندھیرا مزید بڑھنے لگا اتنا زیادہ کہ ہاتھ کو ہاتھ دکھائی نہیں دے رہا تھا اس کے صرف احساسات تھے جو اس وقت اسے یہ محسوس کروا رہے تھے کہ وہ پانی کے اندر ہے اور وہ کسی ایئر مارکٹ میں موجود ہیں ابھی وہ ان سب چیزوں کو لے کر حواس باختہ ہی تھا کہ ٹک بوٹ پانی میں ڈوبتے ڈوبتے سمندر کی گہرائی سے جا ٹکرائی یہ تقریبا 300 میٹر کی گہرائی تھی جہاں اس وقت اس چھوٹے سے ایئرپورٹ سے منہ باہر نکالے ہیرسن بیٹھا ہوا تھا دوستوں سمندر کے باہر کی زندگی اور سمندر کے اندر کی زندگی میں بہت فرق ہے باہر کی زندگی جتنی پرکشش ہے پانی کے اندر زندگی اتنی ہی بھیانک ہے یہاں اندھیرے اور سمندری آدم خور مخلوق کے سوا کچھ بھی نہیں ہوتا ہیرسن بھی اس وقت کچھ ایسی کیفیات سے گزر رہا
وہ انتہائی ٹھنڈ میں بنا کپڑوں کے وہاں سے ایک انڈر ویئر میں بیٹھا تھا اس کو اس بات کا اندازہ بھی ہو چکا تھا کہ اس کے بچنے کے چانسز اب بالکل بھی نہیں ہیں او یہیں سے اس کہانی کی کایا پلٹتی ہے اللہ چاہے تو کیا نہیں ہو سکتا ہمیں بس اپنا ایمان مضبوط رکھنے کی ضرورت ہے اس وقت جس ایئر پاکٹ میں وہ سانس لے رہا تھا وہ کسی بھی وقت پانی سے بھر سکتا تھا اس بات کا اندازہ ہوتے ہی اس نے یہاں سے نکلنے کا فیصلہ کیا اس نے اس گروپ اندھیرے میں اپنے ہاتھوں کی مدد سے چیزوں کو محسوس کر کے ایک جگہ تلاش کی یہاں پہلے سے زیادہ بڑا ایئر پاکٹ موجود تھا ہیرسن نے جو جگہ ڈھونڈی تھی وہ دراصل ٹک بوٹ کے انجینیئر کا آفس تھا اور اس نے یہی رکنے کا فیصلہ کیا اس کے پاس نہ ہی کچھ کھانے کو تھا اور نہ ہی اچھی مقدار میں آکسیجن تھی جس ایئرپورٹ میں وہ موجود تھا وہ صرف اسے کچھ وقت تک ہی آکسیجن سپلائی کر سکتا تھا
The Miraculous Rescue
Harrison’s incredible story took a turn for the better when a search and rescue team discovered the sunken boat and spotted his location. With precision and determination, they managed to bring Harrison to safety, ending his harrowing ordeal and beginning his journey towards recovery.
Inspiring Hope
Harrison’s survival against all odds has inspired people around the world. His tale of resilience speaks to the power of the human spirit and the strength that resides within each individual. His story reminds us that even in the darkest of moments, a combination of willpower, determination, and hope can lead to astonishing outcomes.
A Living Miracle
Harrison’s survival story is nothing short of a miracle. His ability to endure three days underwater is a testament to his strength and the support of those who tirelessly worked to rescue him. His story will continue to inspire generations, serving as a reminder of the potential for human triumph over adversity.
Conclusion
Harrison’s remarkable journey of survival underwater in Nigeria stands as a testament to the indomitable human spirit. His story is a beacon of hope, demonstrating that even in the face of seemingly insurmountable challenges, the will to live and the strength to persevere can lead to miraculous outcomes. Harrison’s survival has undoubtedly left an indelible mark on the world and serves as a source of inspiration for all.